شقیقہ
شقیقہ | |
---|---|
درد شقیقہ کی ایک مریضہ | |
اختصاص | اعصابیات |
علامات | سر درد، متلی، فرق سماعت، فوٹوفوبیا |
عمومی حملہ | بلوغت کے قریب قریب زمانہ میں[1] |
دورانیہ | , بار بار، مسلسل یا طویل دورانیہ[1] |
وجوہات | ماحولیاتی سبب یا وراثتی[2] |
خطرہ عنصر | خاندانی تاریخ، خواتین |
تدارک | میٹوپرولول، والپروٹ، ٹوپیرامائیٹ[3] |
معالجہ | آئبوپروفین، ارگوٹامائین، ٹریپٹائن، پیراسیٹامول |
تعدد | ~15%[4] |
شقیقہ یا مائیگرین سر درد کی ایک قسم ہے جو ایک میعاد تک رہتی ہے۔ اس میں میں مبتلا افراد اکثر روشنی سے بھی تکلیف محسوس کرتے ہیں اور درد کے اوقات میں اندھیرے میں رہنا پسند کرتے ہیں۔ یہ تکلیف سرخ، پیلی اور سفید روشنی سے بڑھ جاتی ہے جب کہ سبز روشنی اس درد کو کم کرتی ہے ۔قدیم مصر کے ابریس پپائرس (جو 1550 قبل مسیح میں لکھا گیا تھا)، میں بھی اِس مرض کا ثبوت ملتا ہے۔
علامات
[ترمیم]اِس مرض میں نصف سر میں دائیں یا بائیں جانب اور کبھی کبھی سارے سر میں باری کے ساتھ شدید درد ہوتا ہے۔ سارے سر میں درد کی صورت میں بھی سر کی ایک جانب درد کا احساس نسبتاً زیادہ ہوتا ہے۔ درد کے ساتھ متلی، قے اور آواز و روشنی کے تئیں بہت زیادہ حس انگیزی ہوجاتی ہے۔ طلوع آفتاب کے ساتھ ہی درد میں اضافہ ہونے لگتا ہے اور زوال آفتاب کے ساتھ اِس کی شدت میں کمی ہوتی جاتی ہے اور غروب آفتاب کے ساتھ ہی یہ درد ختم ہوجاتا ہے اور مریض پرسکون ہوجاتا ہے۔
درد شروع ہونے سے قبل مریض کو عام طور پر ضعف، ماندگی، سستی و کاہلی اور سر بھاری ہونے کی کیفیت محسوس ہوتی ہے۔ آنکھوں کے سامنے چنگاریاں اُڑتی دکھائی دیتی ہیں۔ یہ علامات عموماً طلوع آفتاب کے ساتھ ہی شروع ہوجاتی ہیں۔ اِس کے بعد صدغین، ابرو اور آنکھ کے پیچھے والے حصے میں آہستہ آہستہ درد شروع ہوتا ہے اور رفتہ رفتہ بڑھ کر تیز ہوتا جاتا ہے۔ اِس کے ساتھ ہی صدغین کی نسیں ابھرتی ہوئی درد ہونے لگتی ہیں۔ مریض کو اِس کیفیت میں تیز آواز یا تیز روشنی برداشت نہیں ہوتی۔ حرکت جسمانی سے سر بھاری محسوس ہوتا ہے۔ بینائی میں خلل بھی واقع ہوتا ہے اور اگر احتیاط نہ کی جائے تو بصارت سے محرومی بھی دیکھنے میں آتی ہے۔ عموماً سر درد ایک ہی جانب ہوتا ہے اور بعض اوقات سارے سر میں ہونے لگتا ہے تاہم درد کی شدت سر کے ایک حصے میں غالب رہتی ہے۔ سر چھونے پر گرم محسوس ہوتا ہے۔ مریض کے چہرے کی رنگت پھیلی معلوم ہوتی ہے۔ جسم کانپتا ہے اور نبض آہستہ چلتی ہے۔ درد کی شدت میں مریض کو متلی اور قے بھی ہونے لگتی ہے اور اِس میں ابتدائی طور پر غذائی مادہ خارج ہوتا ہے اور بعد ازاں فاسد اخلاط خارج ہوتے ہیں۔ اِنہی فاسد اخلاط کی کثرت جب دماغ پر حاوی ہوتی ہے تو اِس صورت میں غضبناک درد محسوس ہوتی ہے اور اُس وقت درد کی شدت آنکھوں اور صدغین پر زیادہ ہوجاتی ہے اور مریض بے ہوش ہوجاتا ہے۔[5]
درد شقیقہ کس عمر میں شروع ہوتا ہے؟
[ترمیم]شقیقہ عام طور پر سن بلوغت کے ابتدائی ایام میں شروع ہوتا ہے اور مردوں کی نسبت خواتین میں کثیرالوقوع ہے۔ ماہرین امراض کے مطابق اکثر بچپن میں صفراوی امراض کی سرگزست سے بھی یہ مرض پیدا ہو سکتا ہے لیکن ضعیف اور ادھیڑ عمر افراد میں یہ مرض نادر الوقوع ہے۔ 50 سال کی عمر کے بعد اُس کی نوبت عام طور پر ختم ہوجاتی ہے۔ شقیقہ کی نوبت خواتین میں حیض کے قریبی سالوں میں تعلق رکھتی ہے کیونکہ سن ایاس کے بعد یہ مرض خواتین میں نہیں پایا جاتا۔
مدت شدت
[ترمیم]اِس درد کی مدت 2 یا 3 گھنٹے سے لے کر 24 گھنٹے اور کبھی کبھار 24 گھنٹے بھی ہو سکتی ہے۔ لیکن عام طور پر یہ درد غروب آفتاب کے ساتھ ہی ختم ہوجاتا ہے اور ختم ہونے پر مریض کو نیند آجاتی ہے اور بیداری کے بعد مریض خود کو صحت مند خیال کرتا ہے۔
درد شقیقہ کی متعدد مشہور علامات میں سے چند یہ ہیں
[ترمیم]- مکمل سر درد: اِس قسم میں مریض سر کے تمام حصوں میں درد کو محسوس کرتا ہے۔
- حشائی اختلال: اِس قسم میں مریض کو متلی، قے یا بعض اوقات اسہال کا عارضہ بھی لاحق ہوجاتا ہے۔
- یک نسمہ درد: اِس قسم میں مریض سر کی کسی ایک رگ یا شریان میں درد کو محسوس کرتا ہے۔
درد شقیقہ کے اسباب
[ترمیم]درد شقیقہ کی متعدد وجوہات اور اسباب ہیں جن میں قابل ذکر یہ ہیں:
- نزلہ کی رطوبت کا کسی ایک شق یا حصہ میں
- محبوس ہوجانا
- بخارات کا تمام جسم یا کسی عضو سے سر کی طرف صعود کرجانا
- سرد یا گرم اخلاط
- کثرت جماع
- کثرت حیض
- خواتین کا عرصہ تک بچوں کو دودھ پلانا
- اختناق الرحم
- قبض
- سوء ہضم
- خون کی کمی
- سر درد کی کثرت
- دماغی مشاغل کی کثرت
- جسمانی ضعف کا بڑھ جانا
- بے خوابی
- تھکان
- ضعف بصارت
- وجع المفاصل
- نقرس
- سوء مزاج عصب
- تیز روشنی کے باعث
- کسی تیز بو کے باعث
- وراثتی
- کثرتِ فاقہ کشی
- سریع الاشتعال کی کیفیت
- حساسیت کا بڑھ جانا
علاج
[ترمیم]مریض کو سرد غذاؤں کا استعمال کروایا جائے، گرم اشیاء سے پرہیز کیا جائے۔ فصد کھلوائی جائے۔ پنڈلیوں اور پیروں کی مالس کی جائے۔ حالت سکون میں مریض کو پاک صاف اور خوش و خرم رہنے کی تاکید کی جائے۔ مریض کو درد کے وقت غذا نہ دی جائے۔ کثرت مشاغل اور دماغی کاموں سے پرہیز کیا جائے۔ طلوع آفتاب سے قبل مریض کو کھلی فضاء میں سیر کروائی جائے۔ طلوع آفتاب کے فوراً بعد کھانا کھلایا جائے لیکن کھانے میں پانی کم پیا جائے
عالمی سطح پر
[ترمیم]شقیقہ ایسا مرض ہے جو تقریباً ہر ملک میں پایا جاتا ہے۔ دنیا کی کل آبادی کا 15 فیصد درد شقیقہ میں مبتلاء ہے۔ 2016ء میں یہ مرض عام امراض کی فہرست میں شامل ہوا۔